قاہرہ، مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ”گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)” کا شاندار افتتاح کر دیا گیا۔ اس تاریخی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ عظیم منصوبہ تقریباً 20 سال کی طویل محنت کے بعد مکمل ہوا، جو مختلف ادوار میں عرب بہار، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث تاخیر کا شکار رہا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب میں مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے کہا کہ "یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اہرامِ مصر کے دلکش پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس میں رقص کرنے والی رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی اور ہائروگلیفکس کے مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی شامل تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے برآمد ہونے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت بنا ہوا ہے۔
صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ "یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”
