دبئی: دبئی کی برق رفتار ہائی وے شیخ محمد بن زاید روڈ پر ایک اوورسیز پاکستانی طاہر امین نے گرے ہوئے اماراتی پرچم کو اپنی جان خطرے میں ڈال کر اٹھایا اور عزت و احترام کے ساتھ چوما، جس کے بعد ان کا سوشل میڈیا پر چرچا شروع ہو گیا۔
حادثے کی تفصیلات
واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہائی وے پر گاڑیوں کی رفتار تقریباً 140 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ طاہر امین نے گرے ہوئے پرچم کو دیکھا اور فوری طور پر اسے اٹھایا تاکہ پرچم کو نقصان نہ پہنچے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس بہادر اقدام کو سراہا اور کہا کہ ایسا عمل صرف پاکستانی ہی کر سکتا ہے۔
طاہر امین کی زندگی اور پس منظر
جیو نیوز سے گفتگو میں طاہر امین نے بتایا کہ وہ 18 سال قبل دبئی آئے تھے اور بطور کلینر کام شروع کیا تھا۔ آج وہ ایک منیجر کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دبئی نے انہیں بہت کچھ دیا ہے، اس لیے بطور پاکستانی ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ملک اور اس کے پرچم کا احترام کریں۔
سوشل میڈیا اور عوامی ردعمل
اس واقعے نے دبئی اور دیگر ممالک میں پاکستانی کمیونٹی کی مثبت تصویر اجاگر کی ہے۔ اماراتی سوشل میڈیا صارفین نے طاہر امین کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ محبت اور احترام کی علامت ہے۔ کچھ صارفین نے اسے پاکستانی شہریوں کی ایمانداری اور شرافت کی مثال قرار دیا۔
