نئی دہلی، پاکستان کی جانب سے بھارتی فضائی حدود میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 25 ڈرونز مار گرانے کے دعوے کے بعد، بھارت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ ڈرونز پاکستان کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں کے ردعمل میں بھیجے گئے تھے۔
جمعرات کو بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات کو میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ وزارت کے مطابق، ان حملوں کا ہدف بھارت کے شمالی اور مغربی علاقوں میں واقع اہم دفاعی مراکز تھے، جن میں آونتیپورہ، بھٹنڈہ، چندی گڑھ، نال، پھالودی، اترلائی اور بھوج شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام حملے بھارت کے ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے ناکام بنائے گئے اور حملوں کے ملبے کو مختلف مقامات سے اکٹھا کیا جا رہا ہے، جسے شواہد کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
یہ ردعمل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز کی مدد سے بھارت کی مبینہ دراندازی کو روکنے اور 25 بھارتی ڈرونز کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔ پاک فوج کے مطابق یہ ڈرونز پاکستان کے مختلف حساس علاقوں — جن میں لاہور بھی شامل ہے — کی فضائی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
دوسری جانب، بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے حملے کے جواب میں لاہور کے قریب ایک ایئر ڈیفنس ریڈار کو نشانہ بنایا گیا اور دیگر دفاعی مقامات کو بھی ہدف بنایا گیا۔ پاکستان کی جانب سے ان بھارتی دعوؤں پر تاحال کوئی باقاعدہ سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم لاہور کے علاقے والٹن میں جمعرات کے روز متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے مقامی شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
مبصرین کے مطابق، یہ صورتحال دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی میں سنگین اضافہ ظاہر کرتی ہے، اور کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا غیر متوازن ردعمل خطے میں بڑے پیمانے پر تنازع کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔