بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک بہو نے مبینہ طور پر گھریلو جھگڑوں سے تنگ آ کر اپنی ساس کو کھیل کے دوران زندہ جلا ڈالا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 63 سالہ جیانتی کناکا اپنے بیٹے سبھرامنیم، بہو للیتا دیوی اور پوتے پوتیوں کے ساتھ ایک گاؤں میں رہائش پذیر تھی۔ سبھرامنیم اور للیتا کی شادی کو 12 سال گزر چکے تھے، مگر ساس اور بہو کے تعلقات ابتدا سے ہی کشیدہ تھے۔
رپورٹس کے مطابق للیتا نے اپنی ساس کو قتل کرنے کا منصوبہ پہلے سے تیار کر رکھا تھا۔ 6 نومبر کو اس نے قریبی پیٹرول پمپ سے پیٹرول خریدا اور اگلے روز شوہر کے گھر سے نکلنے کے بعد منصوبے پر عمل کیا۔
للیتا نے اپنے بچوں کو دادی کے ساتھ ’چور پولیس‘ کھیلنے پر آمادہ کیا اور انہیں کھیل کے دوران دادی کے ہاتھ پاؤں باندھنے کے لیے کہا۔ جیسے ہی ساس بے بس ہوئیں، للیتا نے ان پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
پڑوسیوں نے چیخ و پکار سن کر موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کوشش کی اور زخمی خاتون کو اسپتال منتقل کیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
ابتدائی طور پر للیتا نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ گھر میں شارٹ سرکٹ کے باعث حادثہ پیش آیا، لیکن گھر میں موجود پیٹرول کی بو اور اس کے موبائل کی سرچ ہسٹری نے سچ آشکار کر دیا۔
پولیس کے مطابق للیتا کے موبائل سے ایسی ویڈیوز اور سرچز برآمد ہوئیں جن میں وہ "بوڑھی عورت کو کیسے مارا جائے” جیسے جملے تلاش کر رہی تھی۔
تحقیقات کے دوران للیتا نے اعترافِ جرم کر لیا کہ اس نے جان بوجھ کر "چور پولیس” کے بہانے بچوں کی مدد سے اپنی ساس کو باندھا، پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی اور پھر واقعے کو حادثہ ظاہر کرنے کی کوشش کی۔
پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے، جبکہ واقعے نے پورے علاقے میں خوف و افسوس کی لہر دوڑا دی ہے۔
