لداخ میں کرفیو نافذ، سونم وانگچک گرفتار، انٹرنیٹ بند

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ لداخ میں ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر شروع ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے بعد بھارتی حکومت نے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے، جبکہ معروف ماحولیاتی کارکن اور مقامی رہنما سونم وانگچک کو اشتعال انگیزی کے الزام میں گرفتار کر کے جودھ پور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

latest urdu news

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وانگچک کو قومی سلامتی ایکٹ (NSA) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ سونم وانگچک کی حالیہ تقاریر اور بھوک ہڑتال کی کال نے عوام کو مشتعل کیا اور حالات کو مزید خراب کر دیا۔

صورتحال پر قابو پانے کے لیے لیہہ میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ تمام تعلیمی ادارے دو روز کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

دو روز قبل ہزاروں افراد نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر مظاہرے کیے تھے۔ مظاہرین نے بی جے پی دفاتر کو نذرِ آتش کیا، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج اور فائرنگ کی۔ جھڑپوں میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

لداخ کی خصوصی آئینی حیثیت کو 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ختم کر دیا گیا تھا، جس پر مقامی آبادی، خاص طور پر سونم وانگچک، بارہا احتجاج کرتے رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ بننے سے مقامی شناخت، ماحولیات اور روزگار کو خطرہ لاحق ہے۔

سونم وانگچک کی گرفتاری پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی ماحولیاتی کارکنوں کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی #FreeSonamWangchuk ٹرینڈ کر رہا ہے۔

یہ کارروائی بھارت میں جمہوری آزادیوں اور اظہار رائے کے حق پر ایک اور سخت حملہ قرار دی جا رہی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter