مودی کی یوم آزادی تقریر پر کانگریس برہم، ہندوتوا بیانیہ جمہوریت کے لیے خطرہ قرار

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی پر آر ایس ایس نظریے پر مبنی تقریر نے ملک میں نیا تنازع کھڑا کر دیا۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی کے خطاب کو بھارت کی جمہوری اقدار اور سیکولر تشخص کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔

latest urdu news

کانگریس رہنما اور ایم پی جیرام رمیش نے کہا کہ لال قلعہ سے آر ایس ایس کی تعریف مودی کی ’’ناکام کوشش‘‘ ہے، ہندوتوا پر مبنی تقریر آئینی اور سیکولر جمہوریت کی روح کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی سیاسی طور پر کمزور ہو چکے ہیں اور اب اپنی مدت ملازمت کے لیے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے رحم و کرم پر ہیں۔

راہول گاندھی نے بھی مودی کی تقریر کو ’’پرانی باتوں کا تکرار‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے پاس قوم کے سامنے رکھنے کے لیے کوئی نئی سوچ نہیں تھی۔

کانگریس رہنما دیپ سنگھ پوری نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مہاتما گاندھی، نیتا جی سبھاش چندر بوس اور بھگت سنگھ جیسے ہیروز کی جگہ کبھی نہیں لے سکتے۔

لوک سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ مانیکم ٹیگور نے کہا کہ آر ایس ایس نے آزادی کی جدوجہد میں حصہ نہیں لیا، جبکہ سی وینوگوپال نے الزام لگایا کہ بی جے پی ہر یوم آزادی پر تاریخ کو مسخ کرکے غداروں کو ہیرو بنانے کی کوشش کرتی ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق مودی کی ہندوتوا پالیسی بھارت کی سیکولر شناخت اور قومی ہم آہنگی کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے، جس سے جمہوریت کی بنیادیں کمزور ہو رہی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter