کینیڈا نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی سے منسلک خطرناک گینگ ‘لارنس بشنوئی گروپ’ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔ اس گروپ پر الزام ہے کہ وہ قتل، فائرنگ اور آتشزنی کے ذریعے کمیونٹی کو دہشت زدہ کرتا اور بھتہ وصول کرتا ہے۔
کینیڈا کے وفاقی وزیر برائے پبلک سیفٹی گیری اننداسنگری نے اعلان کیا کہ اس فیصلے سے کینیڈین حکام کو اس گروپ کے اثاثے ضبط کرنے اور اس کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے قانونی سہولتیں ملیں گی۔
کینیڈین پولیس کے مطابق، بھارت نے لارنس بشنوئی گینگ کی مدد سے معروف سکھ رہنما اور کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نِجّار کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ لارنس بشنوئی بھارتی جیل میں قید ہے، مگر اس کا گینگ بھارت سے باہر بھی سرگرم ہے۔
یہ گروہ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا اور بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کے قتل سے بھی مشتبہ ہے۔ کینیڈین پولیس نے کہا ہے کہ بھارتی سفارت کار اس گینگ کے ساتھ رابطے میں تھے اور یہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
اس اعلان کے بعد کینیڈا میں اس گروپ کے ساتھ مالی لین دین یا اس کی مدد کرنا جرم شمار ہوگا۔ کئی افراد گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ بھتہ خوری اور قتل کی کوششوں کے متعدد کیسز میں تحقیقات جاری ہیں۔
ورلڈ سکھ آرگنائزیشن نے کینیڈین حکومت کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ اب ضروری ہے کہ اس تشدد کے اصل ماسٹر مائنڈز کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ فیصلہ کینیڈا اور بھارت کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کے دوران سامنے آیا ہے۔