لندن، برطانوی وزیر برائے مشرق وسطیٰ، ہامیش فالکنر نے غزہ کی ابتر صورتحال پر پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسرائیل سے فوری طور پر اپنے اقدامات روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے اپنے عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا ہے تاکہ غزہ میں جاری انسانی بحران سے نمٹا جاسکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی روکنا نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہے، امدادی سامان غزہ کی سرحد پر موجود ہے، مگر یہ بھوکے اور ضرورت مند شہریوں تک نہیں پہنچ پا رہا۔
ہامیش فالکنر نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزراء امداد روکنے کو دباؤ ڈالنے کا ذریعہ قرار دے رہے ہیں، جو کہ ایک ظالمانہ اور ناقابل قبول طرز عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کا متفقہ مطالبہ ہے کہ اسرائیل فوری طور پر اپنی پابندیاں ختم کرے اور انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرے تاکہ ضرورت مندوں تک مدد پہنچائی جاسکے۔
برطانوی وزیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو فوری طور پر متاثرہ افراد کی جانیں بچانے کی اجازت دی جانی چاہیے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی فوری ہونی چاہیے اور انسانی امداد کو کبھی بھی سیاسی یا عسکری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کسی ایسے امدادی نظام کی حمایت نہیں کرے گا جو سیاسی فائدے یا فوجی حکمتِ عملی کا ذریعہ بنے یا جس سے عام شہریوں کی جانیں خطرے میں پڑیں، ہماری توجہ اسرائیلی پابندیوں کے خاتمے، حماس کے زیرِ قبضہ افراد کی رہائی، شہریوں کی حفاظت اور جنگ بندی کے قیام پر مرکوز ہے۔