بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے دفتر کے سابق چپڑاسی جہانگیر عالم پر 100 کروڑ ٹکہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق جہانگیر ابتدا میں نیشنل پارلیمنٹ سیکریٹریٹ میں روزانہ اجرت پر کام کرتے تھے، تاہم 2009 میں عوامی لیگ کے اقتدار میں آنے کے بعد انہیں وزیراعظم کے دفتر میں ذاتی معاون کے طور پر تعینات کیا گیا۔
2010 میں جہانگیر نے "اسکائی ری ارینج لمیٹڈ” کے نام سے ایک کمپنی قائم کی، جو موبائل فنانشل سروسز کی ڈسٹری بیوشن کمپنی کے طور پر کام کر رہی تھی۔ تحقیقات میں کمپنی کے بینک کھاتوں میں 565 کروڑ ٹکہ سے زائد مشکوک ٹرانزیکشنز سامنے آئیں، جن کا بڑا حصہ نقد رقوم پر مشتمل تھا اور کاروباری سرگرمیوں سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔ ابتدائی شواہد منی لانڈرنگ اور ہنڈی سرگرمیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔
سی آئی ڈی کے مطابق جہانگیر، ان کی اہلیہ کمرن نہار اور بھائی منیر حسین کئی سالوں سے غیر قانونی مالی لین دین میں ملوث رہے۔ جہانگیر اور ان کی اہلیہ جون 2024 میں امریکہ منتقل ہو گئے، جبکہ بیرون ملک سرمایہ کاری یا جائیداد کے لیے کوئی سرکاری اجازت نامہ نہیں ملا۔ ابتدائی شواہد کے مطابق 2010 سے 2024 کے دوران تقریباً 100 کروڑ ٹکہ بیرون ملک منتقل کیے گئے۔
سی آئی ڈی نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے میں دیگر ملوث افراد کی شناخت اور مکمل مالی نیٹ ورک کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ مقدمہ نوکھالی کے چٹخل تھانے میں درج کیا گیا ہے اور تحقیقات تیز کر دی گئی ہیں۔ یہ واقعہ بنگلہ دیش میں سیاسی اور مالی سطح پر ہائی پروفائل منی لانڈرنگ اسکینڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
