بنگلا دیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو عمر قید کی سزا سنا دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنگلا دیش کی خصوصی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ تین ججز پر مشتمل ٹربیونل نے مقدمے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے بطور وزیرِ اعظم مظاہرین پر بے دریغ طاقت اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دی۔

latest urdu news

عدالت میں تین ملزمان میں سے صرف سابق آئی جی پولیس چوہدری عبداللہ المامون پیش ہوئے، جنہوں نے جولائی میں اپنے ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور ریاستی گواہ کے طور پر بیان بھی دیا۔ سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد اور سابق وزیرِ داخلہ اسدالزمان کمال عدالت میں موجود نہیں تھے اور وہ مفرور ہیں۔

استغاثہ کی طرف سے عدالت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ شیخ حسینہ کو سزائے موت دی جائے، کیونکہ ان پر تقریباً چودہ سو افراد کے قتل کا سنگین الزام ہے۔ مقدمے کے دوران 80 سے زائد افراد نے گواہی دی، جن میں 54 افراد وہ تھے جو پُرتشدد مظاہروں میں زندہ بچ گئے تھے۔ مقدمے میں دس ہزار صفحات پر مشتمل دستاویزات جمع کرائی گئیں اور فیصلہ 450 صفحات پر مشتمل تھا۔

حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ کل سنایا جائے گا

شیخ حسینہ، جن کی عمر 78 سال ہے، گزشتہ سال ہوئے طلبہ کے مظاہروں پر سخت کریک ڈاؤن کے الزام میں ٹرائل کا سامنا کر رہی ہیں۔ وہ خود عدالت میں موجود نہیں تھیں اور کسی بھی الزام کو تسلیم نہیں کرتیں۔ اگست 2024 میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد وہ بھارت میں مقیم ہیں۔

فیصلے کو ملک بھر کے ٹی وی چینلز پر براہِ راست دکھایا گیا تاکہ عوام عدالتی کارروائی سے آگاہ رہ سکیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter