کوئٹہ ، بلوچستان کے زرعی میدان میں ایک خوش آئند پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں ضلع لورالائی میں پیدا ہونے والے زیتون کے تیل نے امریکا میں منعقدہ عالمی مقابلے میں کانسی (برونز) کا تمغہ حاصل کر لیا ہے۔
یہ کامیابی نہ صرف مقامی زمینداروں کی انتھک محنت کا ثمر ہے بلکہ بلوچستان میں زیتون کی کاشت کے روشن امکانات کی علامت بھی ہے، ماہرین کے مطابق یہ بین الاقوامی اعزاز دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ بلوچستان کا زرعی شعبہ اعلیٰ معیار کی پیداوار دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
زراعت سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر زمینداروں کو زیتون کی کاشت کی جدید تربیت، مالی امداد اور سہولیات فراہم کی جائیں تو اس فصل کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ممکن ہے، اس سے ایک جانب زرعی خود کفالت کو فروغ ملے گا تو دوسری جانب بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی سے قیمتی زرمبادلہ بھی ملک میں آئے گا۔
زیتون کی کاشت کے فروغ سے بلوچستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، دیہی معیشت مضبوط ہوگی، اور ماحولیاتی لحاظ سے بھی یہ فصل سازگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں، خصوصاً لورالائی، ژوب، موسیٰ خیل اور خضدار میں زیتون کی کاشت کے منصوبے حالیہ برسوں میں شروع کیے گئے ہیں۔ حکومت اور نجی شعبے کی مشترکہ کوششوں سے زیتون کے باغات کا دائرہ کار وسیع ہو رہا ہے، یہ پہلا موقع ہے کہ اس خطے کی زیتون پیداوار نے عالمی سطح پر کوئی تمغہ حاصل کیا ہے۔