لاچین، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا ہے کہ 107 سال بعد آذربائیجان نے آزادی حاصل کی، جس کے صرف سات سال بعد سوویت یونین نے قبضہ کر لیا تھا، انہوں نے کہا کہ آذربائیجان پر مسلط جنگ میں پاکستان اور ترکیہ کے تعاون اور حمایت کے لیے ہم بے حد مشکور ہیں۔
آذربائیجان کے یوم آزادی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے شرکت کی،اس کے علاوہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی تقریب میں موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الہام علیوف نے آذربائیجان کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان کی شرکت ہمارے لیے فخر کی بات ہے، انہوں نے بتایا کہ ترکیہ اور پاکستان کے رہنماؤں کی شرکت ہماری مضبوط دوستی کی علامت ہے۔
صدر علیوف نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کے مابین تعاون کو مزید مستحکم کیا جائے گا اور سہ فریقی اجلاس میں تینوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمینیا نے ان کے علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، مقامی لوگوں کی نسل کشی کی اور ہزاروں افراد کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ یوم آزادی کی تقریب ان علاقوں میں ہو رہی ہے جو حال ہی میں آرمینیا کے قبضے سے آزاد ہوئے ہیں اور وہاں ترقی کا عمل جاری ہے۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے آذربائیجان کی کاراباخ سے آزادی کو اس ملک کی طاقت میں اضافہ قرار دیا اور آذربائیجان کے عوام کو یوم آزادی پر مبارکباد دی، انہوں نے کہا کہ ترکیہ، آذربائیجان اور پاکستان تین ملک نہیں بلکہ ایک قوم ہیں اور ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے۔
اردوان نے یقین دلایا کہ وہ آذربائیجان کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید گہرا کریں گے اور آزاد کرائے گئے علاقوں میں متعدد ہوائی اڈے کھولے جا چکے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے، اور پاکستان کے لیے بھی ان کی بھرپور حمایت متعدد مواقع پر سامنے آ چکی ہے، جو تینوں ممالک کے مضبوط رشتے کا عکاس ہے۔