86
ایران کے سرکردہ شیعہ عالم آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی نے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو "خدا کے دشمن” قرار دیتے ہوئے ایک سخت فتویٰ جاری کیا ہے۔ یہ فتویٰ ایک گروہ کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سامنے آیا، جس میں ان دونوں رہنماؤں کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو دی گئی مبینہ دھمکیوں کا ذکر تھا۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے فتویٰ میں کہا کہ جو بھی شخص یا حکومت رہبر یا مرجع کو دھمکی دے، وہ خدا کا دشمن شمار ہوتا ہے، اور تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ ایسے افراد کی مخالفت کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ اسلامی ممالک کے لیے حرام ہے کہ وہ دشمنانِ اسلام کی کسی بھی شکل میں حمایت کریں، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ان دشمنوں کو ان کے کلام اور اعمال پر پچھتانے پر مجبور کریں۔
یہ فتویٰ ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب حالیہ اسرائیل-ایران کشیدگی کے دوران اسرائیلی حملوں میں کئی ایرانی سائنسدان اور کمانڈر مارے گئے، اور آیت اللہ خامنہ ای مبینہ طور پر روپوش ہو چکے ہیں۔ اسی دوران، ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خامنہ ای کو ایک "ذلت آمیز موت” سے بچایا، جس پر ایران کی قیادت نے سخت ردعمل دیا ہے۔