غزہ میں امدادی نظام نسل کشی کا ہتھیار بن چکا ہے، آیت اللہ خامنہ ای

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ مغربی قوتوں نے فلسطینیوں کی نسل کشی کا منصوبہ بنایا ہے، اور غزہ میں امداد کا نظام اسی مقصد کیلئے بنایا گیا ہے۔

تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غزہ میں جاری انسانی بحران اور امدادی تقسیم کے نظام کو فلسطینیوں کے خلاف ایک منظم سازش قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مغربی طاقتوں نے دانستہ ایسا نظام ترتیب دیا ہے جو فلسطینی عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر کے اسرائیل کی اجارہ داری کو مضبوط کرتا ہے۔

latest urdu news

تہران میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ غزہ میں امداد کی تقسیم پر صیہونی طاقتوں کا مکمل کنٹرول ہے، اور یہی نظام فلسطینی نسل کشی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، امداد کی ترسیل کے نام پر ایک ایسا میکنزم قائم کیا گیا ہے جو فلسطینی عوام کو "یا تو بھوک سے مرو” یا "گولی سے مرو” جیسے ظالمانہ انتخاب کے سوا کچھ نہیں دیتا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیلی پالیسیوں نے فلسطینیوں کے لیے بقاء کی تمام راہیں بند کر دی ہیں، جبکہ دنیا خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ ان کے بقول، یہ رویہ نہ صرف انسانیت کے منافی ہے بلکہ مسلم دنیا کے لیے بھی لمحۂ فکریہ ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے عالمی برادری، خصوصاً اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ اس خاموشی کو توڑیں اور غزہ کے لیے آزاد، غیر مشروط اور مؤثر امدادی راستے قائم کریں تاکہ اسرائیل کے تسلط کو چیلنج کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ غزہ میں حالیہ مہینوں کے دوران اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی شہید اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے مسلسل انسانی المیے سے خبردار کرتے آ رہے ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں امداد کی منصفانہ تقسیم اور اسرائیلی مداخلت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter