افغانستان کے مشرقی علاقوں میں گزشتہ شب آنے والے شدید زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق کم از کم 812 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 2700 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ جانی نقصان صوبہ کنڑ میں ہوا ہے جہاں 800 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور کئی گاؤں مٹی تلے دب گئے ہیں۔ صوبہ ننگرہار اور لغمان میں بھی زلزلے کی شدت کے باعث جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔
زلزلے کی تفصیلات
امریکہ کے جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6 ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کا مرکز جلال آباد سے تقریباً 27 کلومیٹر دور تھا، جہاں زیر زمین اس کی گہرائی صرف 8 کلومیٹر تھی۔ ماہرین کے مطابق اتنی کم گہرائی والا زلزلہ زیادہ تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔ رات بھر کئی آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کی گئیں، جن میں سب سے شدید جھٹکا 5.2 کی شدت کا تھا۔
زلزلے کے جھٹکے کابل سے لے کر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد تک محسوس کیے گئے۔ کنڑ صوبہ اس تباہی کی زد میں سب سے زیادہ آیا جہاں سیکڑوں مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور کئی دیہات زمین بوس ہو گئے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اہم راستے بند ہو گئے جس سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مواصلاتی نظام کی خرابی نے بھی ریسکیو آپریشنز کو متاثر کیا ہے۔
حکومتی اور بین الاقوامی ردعمل
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور تمام دستیاب وسائل انسانی جانیں بچانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور قریبی صوبوں سے امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ ہو چکی ہیں۔
اقوام متحدہ نے بھی زلزلے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی امداد فراہم کر رہی ہیں تاکہ فوری انسانی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
تاریخی سیاق و سباق
افغانستان ہندوکش پہاڑی سلسلے میں واقع ہے جہاں یوریشین اور انڈین ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں، اس لیے یہاں زلزلے معمول کی بات ہیں۔ جون 2022 میں بھی مشرقی افغانستان کے صوبے پکتیکا میں ایک طاقتور زلزلے نے ایک ہزار سے زائد افراد کی جان لے لی تھی۔ افغانستان طویل عرصے سے جنگ و بحران کا شکار ہے اور غیر ملکی امداد میں کمی کی وجہ سے قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت محدود ہو چکی ہے۔
پاکستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور دیگر علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان اور پاکستان میں زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام مکمل یکجہتی کے ساتھ افغان عوام کی مدد کے لیے تیار ہیں۔