لیبر پارٹی کے ارکان کا وزیر خارجہ کو خط، غزہ میں امداد اور اسرائیلی پالیسیوں کی مذمت، فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی کے خلاف احتجاج
لندن: برطانوی پارلیمنٹ کے 60 ارکان نے حکومت برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کو فوری طور پر ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرے اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے تناظر میں امدادی سرگرمیوں کو بھرپور طور پر سپورٹ کرے۔ لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے ان ارکان نے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کو باقاعدہ خط لکھا، جس میں برطانیہ کی جانب سے دو ریاستی حل کی حمایت کے تسلسل کے ساتھ فوری اقدامات پر زور دیا گیا۔
خط میں ارکانِ پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (UNRWA) کے ذریعے غزہ میں انسانی امداد کی بحالی اور فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ساتھ ہی، اسرائیلی انسانی حقوق کے وکیل مائیکل سفارد کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کی جانب زبردستی دھکیلا جا رہا ہے تاکہ انہیں مکمل طور پر بے دخل کیا جا سکے، جو ایک ناقابل قبول اور قابل مذمت عمل ہے۔
برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ نے اس اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ وہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے متحرک کرے اور اسرائیلی پالیسیوں کی کھل کر مذمت کرے۔
اس کے علاوہ، فلسطین ایکشن گروپ پر عائد پابندی کے خلاف برطانیہ میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پارلیمنٹ کے سامنے نکالی گئی ایک احتجاجی ریلی میں پولیس نے 40 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اسی معاملے پر احتجاج کے دوران 29 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ فلسطین ایکشن گروپ، برطانیہ میں اسرائیل مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے سرگرم کارکنوں کا ایک نیٹ ورک ہے جو فلسطینیوں کے حق میں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ حالیہ پابندیوں اور گرفتاریوں سے ملک میں اظہارِ رائے اور فلسطینی حمایت کے بیانیے پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔