عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق، بنگلہ دیشی پولیس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور دیگر بارہ افراد کے خلاف انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی باضابطہ درخواست پیش کر دی ہے، جس کے تحت بین الاقوامی سطح پر ان کی گرفتاری کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔
یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی سفارش پر کیا گیا ہے، جس نے شیخ حسینہ اور ان کے ساتھیوں پر سنگین جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ نوٹس کی یہ درخواست عدالتی فیصلوں اور مضبوط شواہد کی بنیاد پر دی گئی ہے تاکہ مطلوب افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔
یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول سے تعاون کی اپیل کی تھی، جس کے جواب میں بنگلہ دیش کے نیشنل سینٹرل بیورو نے باقاعدہ کارروائی شروع کر دی ہے۔
شیخ حسینہ واجد اس وقت بھارت میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی دباؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، جبکہ انسانی حقوق کے حلقے اور عالمی ادارے بھی اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یا رہے کہ یہ کارروائی محض سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی سفارش پر ہو رہی ہے۔ اس ٹریبونل نے شیخ حسینہ پر انسانیت کے خلاف جرائم اور دیگر سنگین الزامات لگائے ہیں، جن میں قتل، تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں، جس کی بنیاد پر انٹرپول کو ریڈ نوٹس بھیجنے کی درخواست کی گئی۔