بھارتی جج نے سماعت کے دوران مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔
بھارت، ریاست کرناٹکا کے ہائیکورٹ جج نے ایک سماعت کے دوران مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرناٹکا ہائیکورٹ میں مالک مکان اور کرائے دار کے درمیان تنازع کے ایک کیس کی سماعت جاری تھی کہ اس دوران جج وداویسا چار سری شنندا کی جانب سے ریمارکس دیتے ہوئے بنگلورو شہر میں مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا گیا۔
جج وداویساچار سری کے ریمارکس پر سوشل میڈیا میں ان پر تنقید شروع ہوئی جس کے بعد بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے جج کے ریمارکس پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا اور اس حوالے سے ہائیکورٹ کے رجسٹرار سے رپورٹ طلب کر لی۔
چیف جسٹس بھارت کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کہا کہ سوشل میڈیا تمام عدالتی کارروائی کو مانیٹر کرنے اور اسے لوگوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لہذا ریمارکس دیتے ہوئے عدالتی وقار کو خاطر میں لایا جانا چاہیے۔