جمعہ, 25 اپریل , 2025

امریکی رکن کانگریس کا دوٹوک مؤقف: عمران خان کو رہا کیا جائے، آزادی اور استحکام کے لیے یکجہتی ضروری ہے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کا حالیہ دورہ کرنے والے امریکی رکن کانگریس جیک برگمین نے بالآخر وہ بیان جاری کر دیا ہے جس کا انتظار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کئی رہنماؤں کو تھا۔

رپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے برگمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” پر اپنے پیغام میں سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اپنے حالیہ دورے کے دوران قیادت اور مختلف برادریوں سے ملاقاتوں کے بعد وہ اس مطالبے پر قائم ہیں۔

latest urdu news

برگمین کا کہنا تھا: "پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مشترکہ اقدار جیسے جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی کی بنیاد پر مضبوط ہوتے ہیں۔ آئیے ہم آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔”

واضح رہے کہ جیک برگمین نے اپریل کے وسط میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں اُن کی ملاقات آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ہوئی تھی۔ ان کے وفد پر بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی کیونکہ ان پر الزام تھا کہ وہ عمران خان کے حامی ہیں، لیکن دورے کے دوران وہ اس حوالے سے خاموش رہے۔

اب، واپسی کے بعد ان کا یہ واضح اور دوٹوک بیان سامنے آیا ہے جس میں نہ صرف عمران خان کی رہائی کی حمایت کی گئی ہے بلکہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دیرپا شراکت داری کے لیے جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کو بنیادی ستون قرار دیا گیا ہے۔

دوسری جانب، انڈین حکام کے مطابق حالیہ مشتبہ حملے میں تین افراد کے نام سامنے آئے ہیں جنہیں آصف فوجی، سلیمان شاہ اور ابو طلحہ کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، تاہم اس معاملے پر مزید تفتیش جاری ہے۔

جیک برگمین کا یہ بیان نہ صرف بین الاقوامی سطح پر عمران خان کے مقدمے کو ایک بار پھر توجہ کا مرکز بنا رہا ہے بلکہ اس سے پاکستان کے اندرونی سیاسی ماحول پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ ان کا یہ مؤقف امریکہ کے انسانی حقوق سے متعلق بیانیے کی بھی عکاسی کرتا ہے اور پاکستان کے لیے ایک سفارتی پیغام کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter