جمعہ, 25 اپریل , 2025

امریکہ نے مسلمانوں کو مساجد کی تعمیر سے روک دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روکنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

بظاہر ٹیکساس کے شہر جوزفین کے مضافات میں 400 ایکڑ پر مشتمل رہائشی منصوبہ ایک معمول کی بات لگتی ہے، تاہم حالیہ مہینوں میں گورنر گریگ ایبٹ نے اس منصوبے کو روکنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

latest urdu news

رپورٹس کے مطابق گورنر کی مخالفت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایک ہزار مکانات پر مشتمل یہ منصوبہ ایک مسجد کے اطراف تعمیر کیا جا رہا ہے۔

اس منصوبے کی قانونی نمائندگی کرنے والے اسلامی سینٹر کے وکیل نے کہا ہے کہ یہ کوئی غیر قانونی اقدام نہیں، لیکن گورنر کے رویے سے ایسا تاثر مل رہا ہے جیسے کوئی سنگین واقعہ پیش آ گیا ہو، گویا نائن الیون جیسا ردعمل دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کی جانب سے مسلمانوں کو رہائشی منصوبے اور مسجد کی تعمیر سے روکنے کی کوششوں کے پیچھے کئی محرکات کار فرما ہوسکتے ہیں، سیاسی طور پر دیکھا جائے تو ٹیکساس ایک قدامت پسند ریاست ہے جہاں ریپبلکن پارٹی کو اکثریتی حمایت حاصل ہے۔

گورنر ایبٹ کے ووٹرز میں ایسے افراد شامل ہیں جو اسلام مخالف جذبات رکھتے ہیں، لہٰذا یہ اقدام ان کے سیاسی مفادات کو تقویت دے سکتا ہے، اس کے علاوہ، امریکا میں 9/11 کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف ایک مخصوص تعصب یا اسلامو فوبیا پایا جاتا ہے، جس کی جھلک گورنر کے ردعمل میں بھی نظر آتی ہے۔

وہ منصوبہ جس میں مسجد مرکزی حیثیت رکھتی ہے، اسے بعض حلقے سیکورٹی کے خطرے کے طور پر پیش کرتے ہیں، حالانکہ کوئی ثبوت موجود نہیں ہوتا، مقامی آبادی کی جانب سے بھی ایسے منصوبوں کی مخالفت ہوتی ہے، جو یہ سمجھتی ہے کہ مسلمانوں کی موجودگی سے ان کے طرزِ زندگی یا ثقافتی شناخت پر اثر پڑے گا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter