سابق کپتان بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم شکیب الحسن کی جانب سے جولائی میں طالب علموں کے احتجاج کے دوران اختیار کی گئی خاموشی پر کئی ماہ بعد معافی مانگ لی گئی ہے۔
سابق آل راؤنڈر عوامی لیگ کے دور حکومت میں ممبر پارلیمنٹ تھے اور انہوں نے جولائی میں ہونیوالے احتجاج کے دوران خاموشی اختیار کی ہوئی تھی۔
شکیب الحسن دوران احتجاج کینیڈا میں لیگ کھیل رہے تھے جس کے بعد وہ امریکا چلے گئے، اس کے بعد شکیب الحسن نے پاکستان اور بھارت میں سیریز کیلئے جوائن کیا جب کہ موصوف قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ہیں اور تاحال بنگلہ دیش واپس نہیں گئے۔
تاہم اب سابق آل راؤنڈر نے سوشل میڈیا پیغام میں طالب علموں کے احتجاج کے دوران اپنائی گئی خاموشی پر معافی مانگتے ہوئے اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں ہوم گراؤنڈ میں سپورٹ کی اپیل کی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ جو طلبہ تحریک میں شہید ہوئے مجھے ان سب کا دکھ ہے، میں بھی آپ کی جگہ ہوتا تو اپ سیٹ ہوتا، میں آخری میچ کھیل رہا ہوں جہاں آپ سب کے ساتھ مل کر گڈ بائے کہنا چاہتا ہوں، الوداع کے موقع پر میں اپنے فینز کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شکیب الحسن کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا گیا تھا تاہم آل راؤنڈر نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم گراؤ نڈ پر آخری ٹیسٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ 21 اکتوبر سے ڈھاکا میں شروع ہونا ہے۔