لاہور قلندرز کو پاکستان سپر لیگ کا تیسری مرتبہ چیمپئن بنانے والے زمبابوے کے آل راؤنڈر سکندر رضا نے حال ہی میں فائنل کے چند منٹ قبل اپنی ٹیم میں شامل ہونے کی دلچسپ کہانی سنائی ہے۔
سکندر رضا پلے آف سے پہلے قومی فرائض کی ادائیگی کے لیے انگلینڈ چلے گئے تھے جہاں انہوں نے زمبابوے کی نمائندگی کرتے ہوئے واحد ٹیسٹ میچ کھیلا، جو پاکستانی وقت کے مطابق ہفتے کی رات مکمل ہوا۔ لیکن اگلے ہی دن وہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لیے لاہور پہنچے اور ٹیم کو جوائن کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیسٹ میچ کے فوراً بعد سمین رانا نے ان سے رابطہ کیا اور بتایا کہ فائنل کے لیے فوری طور پر فلائٹ پکڑنی ہوگی۔ چونکہ ناٹنگھم سے براہ راست کوئی فلائٹ نہیں تھی، انہیں برمنگھم جانا پڑا جہاں سے وہ مختلف مراحل سے ہوتے ہوئے آخرکار لاہور پہنچے۔
سکندر رضا نے بتایا کہ انہوں نے ہوٹل تک پہنچنے کے لیے بھی کئی مشکلات برداشت کیں، سامان بھی پیک نہیں کیا تھا، اور دوست کی مدد سے ایئرپورٹ تک پہنچے۔ دبئی سے ابو ظہبی اور پھر لاہور تک کا سفر بہت جلدی طے کیا۔ وہ صرف چند منٹ قبل ہی میدان میں داخل ہوئے اور اپنی پہلی گیند پر ہی محمد عامر کو چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو حوصلہ دیا۔ آخری اوور میں فہیم اشرف کو چھکا اور پھر چوکا لگا کر لاہور قلندرز کی فتح یقینی بنائی۔
The story behind Sikandar Raza rejoining Lahore Qalandars – massive contribution to the Finals of HBL PSL X.#HBLPSLX #SikandarRaza #PSLX #ZalmiTV #LQvQG #LQ pic.twitter.com/lbwEzKjqGA
— Zalmi TV (@zalmitvlive) May 25, 2025
ایک صحافی نے پوچھا کہ اگر آپ چند منٹ بھی دیر کر جاتے تو شاید میچ نہ کھیل پاتے، اس کا جواب دیتے ہوئے سکندر رضا نے کہا کہ لاہور قلندرز ان کے دل کے بہت قریب ہے، اور اسی جذبے کے باعث انہوں نے یہ سب کچھ کیا۔ انہوں نے اللہ اور مداحوں کا شکر ادا کیا جن کی محبت نے انہیں یہ طاقت دی۔
لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ افسر سمین رانا نے بھی تصدیق کی کہ فائنل کے دن فلائٹ کی تلاش مشکل تھی لیکن سکندر رضا کی قربانی نے سب کچھ ممکن بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سکندر رضا کے جذبے نے ٹیم کو جیت کی راہ دکھائی۔
گزشتہ روز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کا ٹائٹل جیتا۔