لاہور: پاکستان کرکٹ کے سینئر آل راؤنڈر شعیب ملک نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 میں بطور کھلاڑی شرکت پر ہونے والی تنقید کا واضح اور مدلل جواب دے دیا ہے۔
شعیب ملک ان دنوں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ساتھ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ بطور مینٹور بھی منسلک ہیں۔ تاہم کچھ مداحوں اور سابق کرکٹرز کی جانب سے ان پر یہ تنقید کی جا رہی تھی کہ اب انہیں میدان میں کھیلنے کے بجائے نوجوانوں کی رہنمائی پر توجہ دینی چاہیے۔
شعیب ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پی سی بی کے ساتھ معاہدہ انہیں بطور کھلاڑی لیگ میں شرکت کی اجازت دیتا ہے، اور وہ اس وقت تک دستیاب رہیں گے جب تک ٹیم کو اُن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا، "میرے معاہدے میں واضح طور پر درج ہے کہ میں کھیلنے کا اہل ہوں، اور اسی لیے کھیل رہا ہوں۔ جب بھی ضرورت ہو، میں مینٹور کی ذمہ داریاں بھی پوری کرتا ہوں۔”
شعیب ملک نے ٹیم کی حکمت عملی کے بارے میں کہا کہ یہ فیصلہ ٹیم مینجمنٹ کا ہوتا ہے، جبکہ کھلاڑیوں کا کام ہے کہ جب بھی موقع ملے، بہترین کارکردگی دکھائیں۔
سینئر آل راؤنڈر کا کہنا تھا، "لوگ اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ میں اب تک کیوں کھیل رہا ہوں، لیکن کوئی یہ نہیں پوچھتا کہ قومی ٹیم کے موجودہ کھلاڑی مکمل پی ایس ایل سے باہر کیوں بیٹھے ہیں؟”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر ٹیم کو آگے لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور تمام کھلاڑی اپنی بھرپور محنت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے لیے پرعزم ہیں۔