بھارتی کرکٹ ٹیم کے معروف فاسٹ بولر محمد شامی ایک بار پھر ذاتی زندگی کے تنازعات کی وجہ سے خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔ ان کی سابق اہلیہ حسین جہاں نے سوشل میڈیا پر سخت الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ شامی اپنی بیٹی کی تعلیم و تربیت سے غفلت برت رہے ہیں جبکہ گرل فرینڈز کے بچوں پر دل کھول کر پیسہ خرچ کرتے ہیں۔
حسین جہاں، جو کہ سابق ماڈل ہیں، نے انسٹاگرام پر ایک جذباتی پوسٹ میں اپنی بیٹی آئرا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا: "اللہ کے کرم سے آج میں بہت خوش ہوں۔ دشمنوں نے چاہا کہ میری بیٹی کو اچھے اسکول میں داخلہ نہ ملے، لیکن اللہ کے فضل سے میری بیٹی اب ایک انٹرنیشنل اسکول میں داخلہ لے چکی ہے۔ شکر الحمداللہ۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ شامی اپنی بیٹی کی تعلیم میں دلچسپی نہیں لیتے اور اسے اچھے اسکول میں پڑھانے سے گریزاں رہے، لیکن دوسری طرف وہ اپنی گرل فرینڈز اور ان کے بچوں پر بے دریغ پیسہ لٹا رہے ہیں۔
"جس بیٹی کا باپ ارب پتی ہو، وہ اپنی عیاشیوں میں اتنا مگن ہے کہ بیٹی کی پڑھائی کے لیے پیسے نہیں نکال سکا۔ جبکہ دوسری طرف کچھ خواتین کو بزنس کلاس میں سیر کروا رہا ہے اور ان کے بچوں کو مہنگے اسکولوں میں تعلیم دلوا رہا ہے۔”
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کلکتہ ہائی کورٹ نے طلاق کے کیس میں محمد شامی کو ماہانہ 4 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، جس میں ڈیڑھ لاکھ روپے حسین جہاں کے لیے اور ڈھائی لاکھ روپے ان کی بیٹی آئرا کے لیے مقرر کیے گئے تھے۔ عدالت نے واضح کیا تھا کہ شامی اپنی بیٹی کے اضافی تعلیمی اخراجات میں بھی رضاکارانہ طور پر حصہ ڈال سکتے ہیں۔
تاہم حسین جہاں نے عدالت کے اس فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کر دی ہے، جس میں ان کے لیے ماہانہ 7 لاکھ روپے اور بیٹی کے لیے 3 لاکھ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حسین جہاں اور محمد شامی کی شادی 2014 میں ہوئی تھی، جبکہ 2015 میں ان کی بیٹی آئرا پیدا ہوئی۔ 2018 میں حسین جہاں نے گھریلو تشدد، زنا اور جہیز کے مطالبات جیسے سنگین الزامات لگاتے ہوئے شامی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، تب سے دونوں کے درمیان قانونی جنگ جاری ہے۔