پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سماجی رہنما شاہد خان آفریدی نے ملک میں جاری ماحولیاتی اور موسمی چیلنجز پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ماضی کی بحثوں کو چھوڑ کر عملی اور حقیقت پسندانہ فیصلے کیے جائیں۔
نجی ٹی وی چینل سماء کے پروگرام "ندیم ملک لائیو” میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ "ہمیں اپنی نسلوں کا سوچنا ہوگا، یہ ملک اس طرح نہیں چل سکتا۔ ہمیں درخت لگانے اور ڈیمز بنانے جیسے اقدامات کرنے ہوں گے، ورنہ نتائج مزید خطرناک ہوں گے۔”
انہوں نے کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ "کالاباغ ڈیم بھاڑ میں جائے، ہمیں چھوٹے ڈیم بنانے چاہئیں جو زمینی حقائق کے مطابق ہوں اور فوری ضروریات پوری کر سکیں۔” ان کا کہنا تھا کہ بڑے سیاسی تنازعات میں الجھنے کے بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
شاہد آفریدی نے ماحولیاتی تباہی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ "ہم پہاڑ اور درخت کاٹ رہے ہیں، کیا ہم واقعی اپنے مستقبل کا سوچ رہے ہیں؟” انہوں نے کہا کہ ملک کو قدرتی آفات سے بچانے کے لیے پیشگی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
سیلاب کی حالیہ تباہ کاریوں کا ذکر کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ بونیر، صوابی اور باجوڑ جیسے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق صوابی میں ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا ہے لیکن ریلیف اور بحالی کا کام ابھی باقی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اور جامع اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں اس سے بھی زیادہ خطرناک صورتحال پیش آ سکتی ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ "کافی لوگوں کی آنکھوں میں آنسو خشک ہو چکے تھے، اب ہمیں کسی بڑے حادثے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ سوال یہ ہے کہ ہم ملک کے لیے کب سنجیدہ فیصلے کریں گے؟”