پاکستان نے بھارتی انتہا پسند دھمکیوں اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت کے لیے بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔
اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات اور بھارتی انتہا پسند حلقوں کی دھمکیوں کے پیش نظر پاکستان ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت کے لیے بھارت جانے سے روک دیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ کھیلوں کو سیاست سے بالاتر رکھا ہے، لیکن بھارت کی جانب سے کھیلوں کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا ایک طرف پاکستان مخالف پروپیگنڈا کر رہا ہے، تو دوسری جانب انتہا پسند تنظیمیں سوشل میڈیا پر پاکستانی ہاکی ٹیم کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں، جس سے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی شدید خطرے میں پڑ گئی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ بھارت میں موجودہ سیاسی ماحول اور پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات نے صورتحال کو مزید حساس بنا دیا ہے، ایسے میں قومی ہاکی ٹیم کو بھارت بھیجنا ممکن نہیں رہا۔ حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی جان اور سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، اسی لیے ایشیا کپ میں شرکت کا فیصلہ واپس لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں بھی پاکستان کی مختلف ٹیموں کو بھارت میں سیکیورٹی تحفظات کے تحت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور بعض مقابلے منسوخ یا نیوٹرل مقام پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے فیصلے پر جلد باضابطہ ردعمل بھی متوقع ہے۔