پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی حالیہ کارکردگی اور پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین محسن نقوی کے دور میں کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں ہوا جس سے پاکستانی ٹیم ایک جگہ کھڑی ہو کر اپنی سمت متعین کر سکے۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں جب سے محسن نقوی چیئرمین پی سی بی بنے ہیں، انہوں نے ایسے فیصلے ضرور کیے جو ان کی مرضی کے مطابق تھے، مگر ان کے نتائج کہیں نظر نہیں آ رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو ذمہ داری دی جاتی ہے تو اسے نتائج بھی دینا ہوتے ہیں۔ جو لوگ فیصلے کرتے ہیں، انہیں ان فیصلوں کے نتائج کی ذمہ داری بھی قبول کرنی چاہیے۔ حفیظ نے زور دیا کہ پاکستان کرکٹ گزشتہ تین سالوں سے بین الاقوامی معیار کے مطابق کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے۔
سابق کرکٹر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی ہم کسی بڑی ٹیم کے خلاف کھیلتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے مس میچ ہو رہا ہے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی ٹیم اپنی بی یا سی ٹیم بھیج دے تو ہم اس سے بھی ہار جاتے ہیں۔
جس طرح کی بیٹنگ کر رہے تھے، مزید 15-20 رنز بن سکتے تھے: کپتان سلمان علی آغا
محمد حفیظ نے مطالبہ کیا کہ ان معاملات پر تحقیقات ہونی چاہیے اور ٹھوس منصوبہ بندی کے تحت کرکٹ کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جانے چاہییں۔