دبئی، ایشیا کپ کے دوران دبئی میں موجود بھارتی کرکٹ ٹیم نے پریکٹس سیشن کے دوران پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ رابطے اور تصویر کشی سے واضح گریز اختیار کر لیا ہے۔
یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی جب چند دن قبل بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کی ایک تصویر، جس میں وہ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی اور ایشین کرکٹ کونسل کے عہدیدار سے ہاتھ ملا رہے تھے، سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس پر بھارتی میڈیا اور شدت پسند حلقوں نے شدید تنقید کی۔
دبئی کی آئی سی سی اکیڈمی میں پریکٹس کے دوران بھارتی ٹیم کے ساتھ نیٹ پر بولنگ کرانے والے کھلاڑیوں میں سے متعدد کا تعلق پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک (افغانستان، سری لنکا، بنگلا دیش) سے ہوتا ہے، لیکن بھارتی ٹیم انتظامیہ نے ان نیٹ بولرز پر اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
نیٹ بولرز کو پریکٹس شروع ہونے سے قبل اپنے موبائل فون بھارتی ٹیم انتظامیہ کے حوالے کرنا پڑتے ہیں۔
انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی بھارتی کھلاڑی کے ساتھ تصویر نہ لی جائے اور کوئی ذاتی یا دوستانہ گفتگو نہ ہو۔
ذرائع کے مطابق بی سی سی آئی نے اپنے کھلاڑیوں کو واضح طور پر کہا ہے کہ وہ پاکستانی نیٹ بولرز یا معاون کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر یا روابط سے اجتناب کریں تاکہ کوئی بھی منظر سوشل میڈیا پر وائرل نہ ہو جس پر بھارت میں سیاسی یا میڈیا دباؤ آئے۔
بھارتی ٹیم کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانا، کیا ICC قوانین کے تحت سزا ہوگی؟
ماضی میں ایسے نیٹ سیشنز کے دوران کھلاڑیوں کے درمیان تصویریں لینا ایک عام روایت رہی ہے۔ گزشتہ دبئی لیگ اور چیمپئنز ٹرافی کے دوران ویرات کوہلی سمیت کئی بھارتی کھلاڑیوں کی پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر سامنے آئی تھیں، جنہیں شائقین نے پسند بھی کیا تھا۔ تاہم اب بدلتی سیاسی فضا میں بی سی سی آئی کی سخت پالیسی نظر آ رہی ہے۔