اسلام آباد، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ بھارت انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے مستقبل کے ٹورنامنٹس میں پاکستان اور بھارت کو الگ گروپس میں رکھنے کی درخواست کرنے والا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ان خدشات کا آغاز اس وقت ہوا جب پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کے بعد بعض بھارتی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ بی سی سی آئی آئی سی سی سے پاک بھارت میچز کو محدود یا علیحدہ رکھنے کے امکان پر غور کر رہا ہے۔ تاہم، ان اطلاعات کی باضابطہ تردید سامنے آ چکی ہے۔
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ بورڈ کسی قسم کی علیحدگی کی پالیسی پر عمل نہیں کر رہا۔ ان کے مطابق، "ہم پہلگام واقعے کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، لیکن جہاں تک آئی سی سی ایونٹس کا تعلق ہے، ہم پاکستان کے خلاف میدان میں اتریں گے۔ دوطرفہ سیریز نہیں کھیل رہے، مگر عالمی مقابلوں میں شرکت جاری رہے گی۔” (بیان: راجیو شکلا، 25 اپریل 2025)
بی سی سی آئی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، آئی سی سی کے ساتھ اس نوعیت کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی باضابطہ تجویز زیر غور ہے جس کے تحت پاکستان اور بھارت کو الگ گروپس میں رکھا جائے۔
دوسری جانب، ایشیا کپ کے آئندہ ایڈیشنز کے حوالے سے جاری معاہدے کے مطابق، پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آئندہ بھی آمنے سامنے آتی رہیں گی۔ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے آئندہ چار ایشیا کپ ٹورنامنٹس کے میڈیا رائٹس 170 ملین امریکی ڈالرز میں حاصل کر رکھے ہیں۔ اس معاہدے میں غیر رسمی طور پر کم از کم دو پاک بھارت مقابلے فی ایونٹ شامل کیے گئے ہیں، جبکہ فائنل میں دونوں ٹیموں کی رسائی کی صورت میں تیسرا میچ بھی ممکن ہے۔
بی سی سی آئی کی وضاحت کے بعد واضح ہو چکا ہے کہ آئی سی سی مقابلوں میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کو الگ رکھنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ یہ بیانات نہ صرف دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کے لیے اہم ہیں بلکہ عالمی سطح پر کرکٹ ڈپلومیسی میں بھی ایک توازن کی علامت سمجھے جا رہے ہیں۔