بھارت نے 2030 کامن ویلتھ گیمز کی میزبانی کے لیے بولی دینے کا اعلان کر دیا، نئی دہلی، احمد آباد اور بھوبنیشور ممکنہ میزبان شہروں میں شامل۔ فیصلہ نومبر میں گلاسگو میں متوقع۔
نیو دہلی: بھارت نے 2030 کامن ویلتھ گیمز کی میزبانی کے لیے باضابطہ طور پر بولی دینے کا اعلان کر دیا ہے، جسے ملک کی جانب سے 2036 اولمپکس کی میزبانی کی تیاریوں کا اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر پی ٹی اوشا نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ "ہماری تیاریاں مکمل رفتار سے آگے بڑھیں گی”۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کو دوبارہ میزبان شہر کے طور پر زیر غور لایا جا رہا ہے، جہاں 2010 میں بھی کامن ویلتھ گیمز منعقد ہوئے تھے۔ تاہم وہ ایونٹ تعمیراتی تاخیر، ناقص سہولیات اور بدعنوانی کے الزامات کے باعث تنازعات کی زد میں رہا تھا۔
احمد آباد، جہاں دنیا کا سب سے بڑا 130,000 نشستوں پر مشتمل کرکٹ اسٹیڈیم موجود ہے، اور اوڈیشہ کا شہر بھوبنیشور بھی ممکنہ میزبان شہروں میں شامل ہیں۔
بھارت نے گزشتہ سال 2036 اولمپکس کی میزبانی کے لیے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کو باضابطہ خطِ ارادہ جمع کرایا تھا۔ نائیجیریا سمیت کم از کم تین دیگر ممالک بھی 2030 کامن ویلتھ گیمز میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کے مالیاتی وجوہات کی بنا پر دستبرداری کے بعد اس ایونٹ کے لیے نیا میزبان ڈھونڈنا چیلنج بن چکا ہے۔ گلاسگو میں ایک محدود ایونٹ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بھارت مکمل سکیل پر مقابلے کے عزم کے ساتھ سامنے آیا ہے۔
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے مطابق بھارت کو باضابطہ بولی اگست کے آخر تک جمع کرانی ہے جبکہ حتمی فیصلہ نومبر میں گلاسگو میں کیا جائے گا۔ آئی او اے ایگزیکٹو کونسل کے رکن روہت راجپال نے کہا کہ اگر بھارت کو میزبانی ملی تو کبڈی اور کھو کھو جیسے روایتی کھیل بھی شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی، تاکہ بھارت میڈلز کی دوڑ میں سبقت لے سکے۔
یاد رہے کہ اولمپک تاریخ میں بھارت اب تک صرف 10 گولڈ میڈلز جیت سکا ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک کے لیے ایک کمزور کارکردگی سمجھی جاتی ہے۔