انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کرکٹرز کی تازہ عالمی رینکنگ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستان کے نوجوان آل راؤنڈر صائم ایوب نے شاندار پیش رفت کرتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈرز کی فہرست میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ صائم ایوب کی اس کامیابی کو پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ انہوں نے دنیا بھر کے نامور آل راؤنڈرز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
آئی سی سی کی نئی رینکنگ کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل نے ایک درجہ ترقی حاصل کرتے ہوئے نویں پوزیشن سنبھال لی ہے۔ ٹیسٹ بیٹرز کی فہرست میں انگلینڈ کے جو روٹ بدستور پہلے نمبر پر موجود ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن دوسرے اور آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ تیسرے نمبر پر برقرار ہیں۔
ٹیسٹ بولرز کی رینکنگ میں بھی اہم تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ آسٹریلیا کے مچل اسٹارک ایک درجہ بہتری کے بعد دوسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں، جبکہ پاکستان کے اسپنر نعمان علی چوتھی پوزیشن پر موجود ہیں۔ بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمرا بدستور ٹیسٹ بولرز کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔
ون ڈے کرکٹ میں بیٹنگ رینکنگ کے حوالے سے بھارتی اوپنر روہت شرما نے اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی ہے، جبکہ ویرات کوہلی دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ پاکستان کے اسٹار بیٹر بابر اعظم اس فارمیٹ میں چھٹی پوزیشن پر ہیں، جو شائقین کے لیے کسی حد تک مایوس کن خبر سمجھی جا رہی ہے۔
بگ بیش لیگ میں بابر اعظم کی بیٹنگ جدوجہد جاری، ایک اور میچ میں مختصر اننگز
ٹی ٹوئنٹی بیٹرز کی رینکنگ میں پاکستان کے صاحبزادہ فرحان کو ایک درجہ تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ چھٹے نمبر پر آ گئے ہیں۔ بھارت کے ابھیشک شرما بدستور پہلی پوزیشن پر قابض ہیں، جبکہ ان کے ہم وطن تلک ورما نے دو درجے بہتری کے بعد چوتھی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ پاکستان کے بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی بیٹنگ رینکنگ میں ایک درجہ نیچے آ کر 31ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی بولرز کی فہرست میں بھارت کے ورن چکرورتھی سرفہرست ہیں، جبکہ پاکستان کے لیگ اسپنر ابرار احمد چوتھی پوزیشن پر موجود ہیں۔ تاہم سب سے بڑی خبر ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈرز کی رینکنگ سے سامنے آئی ہے، جہاں صائم ایوب نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے پاکستان کا نام روشن کر دیا ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کے محمد نواز بدستور پانچویں نمبر پر برقرار ہیں۔
کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ صائم ایوب کی یہ کامیابی ان کی مسلسل محنت، عمدہ فارم اور آل راؤنڈ کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ شائقین کرکٹ کو امید ہے کہ وہ آئندہ بھی اپنی کارکردگی سے پاکستان کے لیے مزید اعزازات سمیٹیں گے۔
