مجھے علم نہیں تھا ٹیموں کے نام انڈیا اور پاکستان ہوں گے: عبیداللہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بحرین میں بھارتی ٹیم کی جانب سے کبڈی کھیلنے اور بھارتی جھنڈا لہرانے کے معاملے پر پاکستانی کبڈی کھلاڑی عبیداللہ راجپوت کا مؤقف سامنے آ گیا ہے۔ عبیداللہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں حلفاً علم نہیں تھا کہ ٹورنامنٹ میں ٹیموں کے نام انڈیا اور پاکستان رکھے جائیں گے اور نہ ہی ان کا ایسا کوئی ارادہ تھا جس سے کسی کی دل آزاری ہو۔

latest urdu news

اپنے بیان میں عبیداللہ راجپوت نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ ہر سال بحرین میں منعقد ہوتا ہے اور وہ اس سے قبل بھی اس کپ میں شرکت کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق جس ٹیم کی جانب سے وہ پہلے کھیلتے رہے تھے، اس بار اس ٹیم نے انہیں نہیں بلایا، جس کے بعد دوسری ٹیم کی پیشکش پر انہوں نے شرکت کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک لوکل کپ تھا، نہ کہ کوئی ورلڈ کپ یا سرکاری ایونٹ۔

عبیداللہ نے بتایا کہ جب وہ گراؤنڈ میں داخل ہو رہے تھے تو دوستوں نے انہیں بتایا کہ وہ انڈیا کی جانب سے کھیل رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کمنٹیٹر سے درخواست کی کہ وہ اعلان کرے کہ یہ انڈیا پاکستان کا میچ نہیں بلکہ ایک لوکل کپ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ذہن میں یہ بات بالکل نہیں تھی کہ وہاں انڈیا پاکستان کے نعرے لگیں گے یا جھنڈے لہرائے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ کوئی ورلڈ کپ یا سرکاری سطح کا ایونٹ ہوتا تو وہ ضرور پاکستان کی نمائندگی کرتے۔ عبیداللہ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی ہیں، پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستان پر جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ سوشل میڈیا پر اس معاملے پر منفی تبصرے بھی کیے گئے، تاہم اگر ان کے عمل سے کسی کا دل دکھا ہے تو وہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔

عبیداللہ نے اپنی کبڈی فیڈریشن، اپنے استادوں اور چاہنے والوں سے بھی معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اس ایونٹ کو محض ایک کپ کے طور پر ہی دیکھا جائے اور اسے غیر ضروری تنازع نہ بنایا جائے۔

واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد پاکستان کبڈی فیڈریشن کی جنرل کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ فیڈریشن کے سیکرٹری رانا سرور کے مطابق چیئرمین چوہدری شافع حسین نے 27 دسمبر کو اجلاس طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں پاکستان کے 16 کھلاڑیوں نے شرکت کی، تاہم یہ کوئی قومی ٹیم نہیں تھی اور نہ ہی اس کے لیے فیڈریشن یا حکومت سے اجازت لی گئی تھی، جبکہ کسی کھلاڑی کو این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔

رانا سرور کا کہنا تھا کہ کسی قومی کھلاڑی کا بھارتی ٹیم کی جانب سے کھیلنا اور جھنڈا لہرانا ناقابلِ برداشت ہے۔ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جبکہ خود ساختہ پروموٹرز کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا اور کسی کو غیر قانونی ایونٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter