ویسٹ انڈیز کے معروف سابق کرکٹر کرس گیل نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں اپنے تجربات پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اپنی سابق فرنچائز کنگز الیون پنجاب کی جانب سے مناسب عزت نہ ملنے کے باعث لیگ کو وقت سے پہلے خیرباد کہنا پڑا۔
کرس گیل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ پنجاب کنگز کے لیے 4 سیزن کھیل چکے تھے، مگر معاہدہ ختم ہونے سے قبل ہی محسوس ہونے لگا کہ ٹیم ان کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ "جب آپ کسی فرنچائز کے لیے سب کچھ دے دیں اور بدلے میں عزت بھی نہ ملے، تو دکھ ہوتا ہے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیم کے رویے نے ان پر گہرا ذہنی اثر ڈالا، اور وہ اپنی زندگی میں پہلی بار ڈپریشن کا شکار ہوئے۔ گیل نے انکشاف کیا کہ اس مشکل وقت میں انہوں نے ٹیم کے ہیڈ کوچ انیل کمبلے کو کال کی، اور دورانِ گفتگو وہ اتنے دلبرداشتہ ہو گئے کہ رو پڑے۔
سابق اوپنر کے مطابق، اُس وقت کے کپتان کے ایل راہول نے انہیں منانے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ اگلا میچ کھیل سکتے ہیں، مگر گیل نے انکار کرتے ہوئے اپنا سامان پیک کیا اور ٹیم کو چھوڑ کر چلے گئے۔
ایشیا کپ 2025: بھارتی کرکٹ ٹیم اسپانسر کے بغیر میدان میں اُترے گی
کرس گیل کا کہنا تھا کہ "ذہنی سکون اور مینٹل ہیلتھ، پیسے یا شہرت سے کہیں زیادہ اہم ہے۔” ان کے اس انکشاف نے نہ صرف آئی پی ایل فرنچائزز کے رویے پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں بلکہ کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کے معاملے کو بھی اجاگر کیا ہے۔