بھارتی کرکٹ ٹیم رواں سال ہونے والے ایشیا کپ 2025 میں پہلی بار بغیر کسی مرکزی اسپانسر کے میدان میں نظر آئے گی۔ یہ غیر معمولی صورتحال ڈریم 11 کی جانب سے معاہدہ ختم کیے جانے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ڈریم 11 کا بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ساتھ تین سالہ معاہدہ 2023 میں ہوا تھا، جس کی مجموعی مالیت تقریباً 358 کروڑ بھارتی روپے (44 ملین امریکی ڈالر) تھی۔ تاہم حالیہ حکومتی پالیسی میں آن لائن گیمنگ قوانین میں تبدیلی کے باعث، کمپنی نے اگست 2025 میں معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس تبدیلی کے بعد بھارتی ٹیم کی جرسی پر صرف "India” کا لوگو موجود ہوگا۔ عام طور پر ایسا منظر صرف آئی سی سی کے ایونٹس میں نظر آتا ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی غیر آئی سی سی ٹورنامنٹ میں بھارتی ٹیم بغیر اسپانسر کے شرکت کرے گی۔
بی سی سی آئی نے فوری طور پر نیا اسپانسر تلاش کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور 2 ستمبر کو "Invitation to Tender” جاری کیا ہے۔ کمپنیاں 12 ستمبر تک درخواستیں جمع کرا سکتی ہیں جبکہ 16 ستمبر کو آخری بولی دی جائے گی۔
ایشیا کپ 2025 کا آغاز 9 ستمبر سے ہو رہا ہے جبکہ ٹیم انڈیا 4 ستمبر کو یو اے ای روانہ ہوگی۔ گروپ ’اے‘ میں بھارت کے ساتھ پاکستان، عمان اور میزبان متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
بھارت کے میچز کا شیڈول درج ذیل ہے:
- 10 ستمبر: بھارت بمقابلہ یو اے ای (دبئی)
- 14 ستمبر: بھارت بمقابلہ پاکستان (دبئی)
- 19 ستمبر: بھارت بمقابلہ عمان (ابو ظہبی)
نئے اسپانسر کے لیے سخت شرائط
بی سی سی آئی نے اعلان کیا ہے کہ نئے اسپانسر کے انتخاب میں مخصوص اقسام کی کمپنیوں کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ان میں شراب، جوا، کرپٹو کرنسی، آن لائن پیسے والے کھیل، تمباکو اور غیر اخلاقی کاروبار سے وابستہ کمپنیاں شامل ہیں۔
ایشیا کپ 2025: یو اے ای میں شدید گرمی کے پیش نظر میچز کا وقت تبدیل
کرکٹ اور معیشت کی باہم جڑی حقیقت
یہ صورتحال نہ صرف بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے معاشی طور پر چیلنج ہے بلکہ ایشیا کپ جیسے بڑے ایونٹ میں ایک بڑی ٹیم کا بغیر اسپانسر کھیلنا ایک منفرد نظارہ ہوگا۔ اگرچہ بی سی سی آئی مالی طور پر مضبوط ترین بورڈز میں شامل ہے، مگر یہ واقعہ کارپوریٹ انویسٹمنٹ اور حکومتی پالیسیوں کے باہمی اثرات کو بھی اجاگر کرتا ہے۔