پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے دائر آئینی درخواست میں وفاق، وزارت قانون اور سیکرٹری صدر مملکت کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دیا جائے ، صدارتی آرڈیننس کے بعد پریکٹس پروسیجر کمیٹی کے تمام فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیکر کالعدم کیا جائے۔
درخواست میں یہ استدعا کی گئی کہ آئینی درخواست کے زیر التوا ہونے تک نئی تشکیل شدہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو کام سے روک دیا جائے۔
صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست کے دوران پرانی پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
دوسری جانب لبنان پر اسرائیلی فضائیہ کے حملوں کے باعث پاکستان کی جانب سے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا کہ لبنان میں جاری حملوں کی وجہ سے پاکستانی شہری لبنان کا سفر نہ کریں، لبنان میں رہائش پذیر پاکستانی دستیاب کمرشل پروازوں کے ذریعے ملک چھوڑ دیں۔
جو شہری بعض وجوہات کی بنیاد پر لبنان چھوڑنے سے قاصر ہیں وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور بیروت میں پاکستانی سفارتخانے سے مسلسل رابطے میں رہیں۔