مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر علی سیف کا کہنا ہے کہ فارم 47 کی جعلی حکومت کی جانب سے کرکٹ کے میدانوں کو بھی سیاست کی نذر کردیا گیا ہے۔
بیرسٹر علی سیف نے اپنے ایک بیان میں بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی تاریخی شکست پر تبصرہ خیال کیا، بیرسٹر علی سیف نے کہا کہ محسن نقوی کو بورڈ چیئرمین شپ الیکشن میں بدترین دھاندلی کے انعام میں ملی ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ کرکٹ کی بہتری بورڈ چیئرمین محسن نقوی کی ترجیحات میں شامل نہیں ہیں، محسن نقوی اور جعلی حکومت کی ترجیحات صرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ ہے۔
بیرسٹر علی سیف کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کے ہاتھوں اپنے ہی ملک میں پاکستان کو وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا، شہباز شریف حکومت میں شرمندگی کے نئے ریکارڈز بن رہے ہیں۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی کے بعد محسن نقوی نے ٹیم میں سرجری کا شوشہ چھوڑا تھا، اسی دن میں نے کہا تھا کہ سرجری فارم 47 حکومت کی ہونی چاہیے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پیرس اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم نے اپنی ہی محنت پر ریکارڈ بنایا تھا، ارشد ندیم کی کامیابی میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔