جمعہ, 25 اپریل , 2025

شادی سے قبل تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار؟ اجلاس میں بحث

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کے حوالے سے تفصیلی بحث ہوئی، جبکہ نرسنگ کونسل کی جانب سے عدم شرکت پر کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

اجلاس ڈاکٹر مہیش کمار کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں شرمیلا فاروقی نے تھیلیسیمیا بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد صرف شعور اجاگر کرنا ہے، پابندی نہیں بلکہ آگاہی دینا چاہتے ہیں، پاکستان کی 5 سے 8 فیصد آبادی تھیلیسیمیا مائنر ہے، اور اسلام آباد میں اس کا آغاز پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر کیا جائے گا۔

latest urdu news

انہوں نے واضح کیا کہ ٹیسٹ لازمی نہیں بلکہ رضامندی سے ہوں گے، جب کہ اسپیشل سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ بل کے حوالے سے ابھی تک لا ڈویژن سے جواب نہیں آیا۔

رکن اسمبلی اعجاز جاکھرانی نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم اور مفید اقدام ہے، جسے کسی قسم کی رکاوٹ کے بغیر متفقہ طور پر منظور کیا جانا چاہیے، بالآخر جے یو آئی کی عالیہ کامران کے سوا تمام اراکین نے بل کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں نرسنگ کونسل کی عدم شرکت پر کمیٹی نے انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا، اسپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ نرسنگ کونسل کے اہلکار عدالتی حکم امتناع کا سہارا لے رہے ہیں،چیئرمین کمیٹی نے اسپیکر کو خط لکھنے اور متعلقہ افراد کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی۔

نثار احمد نے وزارتِ صحت کی تاخیر پر طنزیہ انداز میں کہا کہ "ایک سال جواب مانگا ہے، ایک سال اور مانگ لیں، ان کا وقت ویسے ہی پورا ہو جائے گا”، عالیہ کامران نے وزٹ ویزا پر بیرون ملک ڈگری لینے کے معاملے پر بھی سوال اٹھایا۔

اجلاس میں وزارت صحت پر غیر سنجیدگی اور تاخیری حربے استعمال کرنے کے الزامات بھی لگے، اور صدر نرسنگ کونسل کی تقرری پر جواب طلب کیا گیا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter