پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن کے فون کے فارنزک سے پارٹی کے اندرونی معاملات اور بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے اثر و رسوخ کے بارے میں حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ان انکشافات میں بشریٰ بی بی سے تنازع اور جھوٹ پر مبنی بیانیہ بنانے اور اس کی تشہیر سے متعلق اہم معلومات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، فارنزک تجزیے سے پتہ چلا کہ 23 جون کو علیمہ خان نے رؤف حسن کو واٹس ایپ پر ایک پیغام بھیجا۔ اس پیغام میں بشریٰ بی بی سے منسوب ایک روداد شامل تھی جس میں بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات اور ان کے رونے کا ذکر تھا۔ علیمہ خان نے اس پیغام پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسے "احمقانہ” قرار دیا اور کہا کہ بشریٰ بی بی کا ڈس انفارمیشن سیل لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہا ہے۔
علیمہ خان نے مزید ہدایت دی کہ بشریٰ بی بی کے اس پیغام کو تشہیر سے روکا جائے۔
ذرائع کے مطابق، اس پیغام میں بانی پی ٹی آئی اور جیلر کے درمیان فرضی گفتگو کو بنیاد بنا کر بانی پی ٹی آئی کی موت کا پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کی گئی۔ بشریٰ بی بی کی طرف سے بیان کی گئی اس فرضی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی نے جیلر سے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ جیلر پر انہیں قتل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اور اگر انہیں قتل کیا گیا تو عوام جیلر کو نہیں چھوڑیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی سے منسوب اس پیغام میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ ان کی تمام باتیں عاصم منیر سن رہا ہے۔ علیمہ خان نے اپنے پیغام میں ان بیانات کو "ڈس انفارمیشن” قرار دیا۔