کراچی میں دو روز قبل جناح اسپتال میں پیش آئے ڈاکٹر پر تیمارداروں کے تشدد کے واقعے کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن دو گروپوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق واقعے کی انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد ایسوسی ایشن کے ایک گروپ نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ دوسرا گروپ بدستور او پی ڈیز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کے ایک گروپ کے مطابق چیئرمین ڈاکٹر فرخ کی قیادت میں آج ایک احتجاجی مارچ کیا جائے گا، جس کا مقصد ڈاکٹرز کی سیکیورٹی اور عزتِ نفس کے تحفظ کو اجاگر کرنا ہے۔
انکوائری رپورٹ جناح اسپتال کے ڈائریکٹر کو بھیج دی گئی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں پر حملے میں ملوث افراد اسپتال کے بیچلرز آف نرسنگ پروگرام سے تعلق رکھتے ہیں۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ مذکورہ طلبہ کو ادارے سے فوری طور پر نکالا جائے۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں ڈاکٹروں کے خلاف درج مقدمے کو "سی کلاس” کرنے کے لیے متعلقہ قانونی فورم سے رجوع کرنے اور سکیورٹی میں کوتاہی برتنے والے ڈپٹی انچارج کو عہدے سے ہٹا کر برطرف کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ دو دن قبل ایک مریض کے انتقال کے بعد مشتعل افراد نے ایک ڈاکٹر پر حملہ کر دیا تھا، جس کے ردعمل میں ینگ ڈاکٹرز نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا تھا۔