بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ اگر ہم نے کل جلسہ کیا ہوتا تو 9 مئی جیسے واقعات کا خطرہ تھا۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آپ پسینے میں شرابور ہیں اور آپ کی قمیض پسینے سے بھیگی ہوئی ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟ عمران خان نے جواب دیا کہ ان کی قمیض موٹی اور گرم ہے، اور اس کا رنگ بھی ایسا ہے کہ پسینہ آجاتا ہے۔
اعظم سواتی سے اچانک ملاقات
مزید پوچھا گیا کہ کل آپ نے اچانک اعظم سواتی کو ملاقات کے لیے کیوں بلایا، جب کہ پہلے اُن کو آپ سے ملنے کا موقع نہیں ملا تھا؟ عمران خان نے بتایا کہ اعظم سواتی نے انہیں آگاہ کیا کہ ختم نبوت کا معاملہ حساس ہے اور اس پر دینی جماعتیں اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہیں۔ انتشار کے خدشے کے پیش نظر، ہم نے اسلام آباد میں اپنا جلسہ ملتوی کر دیا۔ اگر ہم نے کل جلسہ کیا ہوتا تو 9 مئی جیسے واقعات کا خطرہ تھا۔
9 مئی کے واقعات اور جوڈیشل انکوائری
عمران خان نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے کل کے جلسے کو روکنے کی کوشش کی تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ ان کے مطابق اب عدالت کی ساکھ کا سوال ہے، کیونکہ عدالت ہمیں جلسے کی اجازت دیتی ہے، لیکن انتظامیہ اسے منسوخ کر دیتی ہے۔
پارٹی کو 8 ستمبر کی تیاری کی ہدایت
عمران خان نے مزید کہا کہ وہ پارٹی کو ہدایت دے رہے ہیں کہ 8 ستمبر کو کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یہ آخری مرتبہ ہے کہ انہوں نے اسلام آباد کا جلسہ ملتوی کیا ہے۔ پارٹی قیادت کو ہدایت دی گئی ہے کہ 8 ستمبر سے قبل میٹنگ کریں اور فیصلہ کریں کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہو تو احتجاج کب کرنا ہے۔
جنرل فیض کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ
ایک اور سوال کے جواب میں، عمران خان نے کہا کہ وہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں اور اوپن ٹرائل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر 9 مئی کے واقعات میں جنرل فیض ملوث ہیں تو ان کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عملدرآمد ہوتا تو ملک میں تین مارشل لا نہ لگتے اور نہ ہی آج غیر اعلانیہ مارشل لا ہوتا۔
رات کے وقت اعظم سواتی کو پیغام بھجوانے کا سوال
جب عمران خان سے رات کے وقت اعظم سواتی کو پیغام بھجوانے کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ اس کا جواب رہنے دیں۔
جلسہ ملتوی کرنے پر پارٹی کا موقف
ایک اور سوال کے جواب میں، عمران خان نے کہا کہ پارٹی کو جلسہ ملتوی ہونے پر افسوس ہے، لیکن انتشار سے بچنے کے لیے ایسا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب جو بھی ہو، ہر ضلع میں جلسے کیے جائیں گے۔
وفاقی حکومت کے پیغام کا جواب
جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا جیل میں کسی نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیغام دیا، تو انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی فارم 47 کی حکومت سے کوئی بات چیت نہیں کی۔
نواز شریف کے لندن جانے کی تیاری
عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف کا لندن جانے کا بیگ پیک تیار ہے، اور یہ سب کچھ چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی ایکسٹینشن کے لیے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں ایکسٹینشن نہ دی گئی تو پھر سینیارٹی پر اثر انداز ہو کر اندر سے اپنا بندہ لائیں گے، اور ہمیں یہ دونوں صورتیں قبول نہیں ہیں۔ اگر ایسا کیا گیا تو پی ٹی آئی بھرپور احتجاج کرے گی۔
"فرشتوں” سے ملاقات کے بارے میں سوال
جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا کل رات آپ سے "فرشتوں” نے ملاقات کی تو انہوں نے کہا کہ جب بھی مسلم لیگ (ن) میں کھلبلی مچتی ہے، تو سمجھ لیں کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ملک کی واحد جماعت ہے جسے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں مل رہی۔