بلوچستان، ضلع موسیٰ خیل میں 23 مسافروں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کا کہنا ہے کہ موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
ایس ایس پی موسیٰ خیل کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگا کر مسافروں کو بسوں سے اتارا اور پھر مسلح افراد کی جانب سے 10 گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس اور لیویز جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں، لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا، واقعے کی مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ ضلع موسیٰ خیل بلوچستان کی شمال مشرقی سرحد پر واقع ہے جو کے پی اور پنچاب سے متصل ہے۔
کوئٹہ، بولان میں 6 افراد کی لاشیں برآمد
کوئٹہ، بلوچستان کے ضلع بولان میں مختلف مقامات سے 6 افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں ہیں۔
ایس ایس پی کچھی بولان کا کہنا ہے کہ بولان سے 6 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں سے 2 لاشیں تباہ شدہ برج کے نیچے دبی ہوئی تھیں۔
ایس ایس پی کچھی کا کہنا ہے کہ 4 لاشیں قومی شاہراہ سے کول پور کے مقام پر ملی ہیں، مقتولین کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے، ایک اندازے کے مطابق مقتولین کو شناختی کارڈ چیک کرکے قتل کیا گیا ہے۔
مقامی پولیس کا یہ کہنا ہے کہ مقتولین کی شناخت کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔
افسوسناک واقعے میں 10 افراد جاں بحق
تخریب کاری کے ایک اور واقعہ میں ضلع قلات کے علاقے مہلبی میں پیش آیا کہ جہاں مسلح افرادکی فائرنگ سے پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت 10 افرادجان کی بازی ہار گئے ہیں، ایس ایس پی دوستین دشتی کے مطابق فائرنگ سے پولیس کا 1 سب انسپکٹر، 4 لیویز اہلکار اور 5 شہری اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔
فائرنگ کےنتیجے میں نامعلوم حملہ آور فرار ہوگئے، گزشتہ رات مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنرقلات آفتاب احمد بھی زخمی ہوگئے۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کی جانب سے بزدلانہ حملے کیے گئے ہیں۔
سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 21 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آرکے مطابق آپریشن کے دوران 21 دہشتگرد جہنم واصل ہوگئے، آپریشن کے دوران 14 جوان بھی شہید ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کرکے دہشتگردوں کےعزائم کو ناکام بنایاگیا ہے ، آپریشن کے دوران 21 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا، آپریشن کے دوران پاک فوج کے 10جوان شہید ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آرکاکہنا ہے کہ آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز کے 4 اہلکار شہید کیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے مجرموں، سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ہمارے جوانوں کی ایسی قربانیوں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گیں۔
آئی ایس پی آرکے مطابق موسیٰ خیل میں دہشتگردوں نے بس کو روک کر معصوم شہریوں کو بدنیتی سے قتل کیا، دہشتگردوں کی ان کارروائیوں کا مقصد بلوچستان کے پرامن ماحول کو کسی طریقے سے خراب کرنا ہے۔