ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے کے مقدمے کا 6 سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو 12 سال قید کی سزا سنا دی۔
استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیر الدین نے ملزم مہتاب کو 12 سال قید کی سزا سنائی۔
عدالت نے ملزم کو دیت کی سزا بھی سنائی اور حکم دیا کہ ملزم مقتولہ کے ورثاء کو 5 ہزار روپے ماہانہ 5 سال تک ادا کرے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اس کیس نے صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے اور عدلیہ کا کردار اس حوالے سے بہت اہم ہے، اس کیس میں مقتولہ کا دوران موت قلمبند کروایا گیا بیان اہمیت رکھتا تھا۔
استغاثہ کے مطابق، مقتولہ اور اس کے شوہر کے درمیان سونے کی بالی گم ہونے پر جھگڑا ہوا تھا، جس پر شوہر نے مقتولہ پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
سسر ذوالفقار نے اس آگ کو بھڑکایا، مقتولہ کے بھائی نے فوری طور پر اسے ہسپتال منتقل کیا، لیکن وہ دوران علاج دم توڑ گئی۔
دوران ٹرائل ملزم ذوالفقار کا انتقال ہو چکا تھا، اور پولیس کے مطابق اس کیس کا مقدمہ تھانہ مومن آباد میں درج کیا گیا تھا۔