لاہور ،یکم اپریل دنیا بھر میں ”اپریل فول ڈے“کے طور پر منایا جاتا ہے اور یہ ایک مقبول روایت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
یہ دن مختلف ثقافتوں میں صدیوں سے منایا جا رہا ہے، حتیٰ کہ آج کے دور میں ٹی وی شوز اور میڈیا ادارے بھی ناظرین کے ساتھ مزاحیہ انداز میں سنجیدہ خبریں شیئر کرتے ہیں۔
اگرچہ اپریل فول کی ابتدا کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا مشکل ہے، لیکن اس کے آغاز کے حوالے سے مختلف نظریات موجود ہیں۔
ایک نظریہ کے مطابق، یہ روایت 1582 میں اس وقت شروع ہوئی جب فرانس نے جولین کیلنڈر کو ترک کر کے گریگورین کیلنڈر اختیار کیا۔
اس تبدیلی کے نتیجے میں نئے سال کا آغاز یکم اپریل کے بجائے یکم جنوری سے کر دیا گیا، تاہم، جو لوگ پرانی روایت پر قائم رہے اور یکم اپریل کو نیا سال سمجھتے رہے، انہیں ”اپریل فول “کہہ کر مذاق کا نشانہ بنایا گیا۔
دوسرا نظریہ اس روایت کو قدیم رومی تہوار”ہلیریا“سے جوڑتا ہے، جو 25 مارچ کو دیوی سائبیل کے اعزاز میں منایا جاتا تھا، اس موقع پر لوگ مختلف روپ دھار کر دوسروں کا مزاحیہ انداز میں مذاق اڑاتے تھے اور کہا جاتا ہے کہ جدید دور کے پرینکسٹرز نے اسی روایت سے متاثر ہو کر اپریل فول کو اپنایا۔