اسلام آباد میں افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کے لیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل میں اعلان کے بعد یہ کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ حکام کے مطابق کنٹرول روم نیشنل کرائسس اینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سیل میں قائم کیا گیا ہے، جو 24 گھنٹے افغان شہریوں کی معاونت کے لیے کام کرے گا۔
اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت دی، جسے امیر خان نے قبول کر لیا۔
یاد رہے کہ افغان شہریوں کی واپسی ایک پیچیدہ اور حساس معاملہ ہے جس کے مختلف سماجی، اقتصادی اور سیاسی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، 2021 میں طالبان کے افغانستان میں اقتدار میں آنے کے بعد، پاکستان نے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے کئی اقدامات کیے، جن میں افغان شہریوں کو وطن واپس جانے کی ترغیب دینا بھی شامل ہے۔
پاکستان میں مقیم لاکھوں افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل اس وقت پیچیدہ ہوگیا جب بہت سے افغانوں کو واپس جانے میں مشکلات پیش آئیں، جیسے کہ وطن میں حالات کی غیر یقینی صورتحال، روزگار کی کمی، اور بنیادی سہولتوں کا فقدان۔
علاوہ ازیں، افغان شہریوں کو پاکستانی حکام کی جانب سے قانونی پیچیدگیاں بھی درپیش ہیں، جن میں رہائشی دستاویزات کی کمی اور غیر قانونی طور پر مقیم افراد کا مسئلہ شامل ہے۔
واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کے لیے وزارت داخلہ نے کنٹرول روم قائم کیا تاکہ افغان شہریوں کو ان مسائل کے حل کے لیے مدد فراہم کی جا سکے۔