وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان سے مذاکرات سے متعلق وزیراعلیٰ کے پی کا بیان زہر قاتل اور وفاق پر حملے کے مترادف ہے۔
اسلام آباد، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی صوبہ براہ راست کسی ملک سے مذاکرات نہیں کر سکتا اور اس متعلق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا بیان زہر قاتل ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جناب اسپیکر آپ نے جو اقدام لیا وہ اس ایوان کے تقدس اور حرمت کے لیے لیا ہے، جو بھائی پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں آئے ہیں ان کو نمائندگی کا حق ملا ہے مگر ہم سے ہمارا حق نمائندگی کئی سالوں تک چھینا جاتا رہا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے بہت تعمیری بات چیت کی، مروت صاحب میرے ساتھ اسمبلی میں چند لمحے کے لیے ملے تو ان کی اپنی پارٹی نے ان پر تنقید شروع کردی، یہاں یہ ماحول پیدا کیا گیا کہ دوسرے سے ہاتھ بھی نہیں ملانا، ہماری اور پیپلزپارٹی کی تلخی بھی رہی ہے لیکن موجودہ صورتحال زیادہ خراب ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کا افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا بیان وفاق پر حملہ ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کا افغانستان سے ڈائریکٹ مذاکرات کا بیان زہر قاتل ہے انہیں اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی، کوئی بھی صوبہ ڈائریکٹ کسی دوسرے ملک سے مذاکرات نہیں کرسکتا ہے۔
واضح رہے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کل ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے یہ کہا کہ افغانستان کے پاس مجھے وفد بھیجنے دیں وہ ہمارے پڑوسی ہیں، ہمارا خون مسلسل بہہ رہا ہے میں کب تک برداشت کروں؟ میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ افغانستان سے خود بات کروں۔