پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ پارٹی اپنے بانی کی رہائی کے لیے کسی بھی غیر ملکی حکومت یا طاقت سے رجوع نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی صرف آئینی اور قانونی راستے اختیار کرے گی اور عدلیہ سے ہی ریلیف حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔
انہوں نے ایک پریس گفتگو میں انکشاف کیا کہ پارٹی کو سنگین مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ان کے بقول، اسی تعطل کی وجہ سے خیبرپختونخوا حکومت کا بجٹ بھی تاخیر کا شکار ہے کیونکہ اہم حکومتی فیصلوں کے لیے پارٹی قائد کی مشاورت ضروری ہے۔
بیرسٹر گوہر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف جمہوری اور آئینی دائرے میں رہ کر اپنا مؤقف پیش کر رہی ہے اور وہ کسی بیرونی مداخلت یا سیاسی دباؤ پر انحصار نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نہ کسی ملک سے سفارش کرائیں گے اور نہ ہی دروازے کھٹکھٹائیں گے۔ عدالتیں ہمارا واحد فورم ہیں۔”
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پارٹی کا ہر قدم آئین کے دائرے میں ہے اور بانی پی ٹی آئی کے ساتھ روا رکھا جانے والا رویہ سیاسی انتقام کی واضح مثال ہے۔