پاکستان ملٹری اکیڈمی سے تربیت یافتہ کیپٹن ایمان درانی نظم و ضبط، جذبۂ حب الوطنی اور پرجوش خطابات کے باعث نوجوانوں میں مقبول، ایک مؤثر موٹیویشنل اسپیکر کے طور پر ابھری ہیں۔
پاک فوج کی کیپٹن ایمان درانی ایک ایسی نوجوان اور باصلاحیت خاتون افسر ہیں جنہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی (PMA) سے پیشہ ورانہ تربیت حاصل کی، اور دورانِ تربیت ہی اپنی نظم و ضبط، وطن سے محبت، اور فصیح و بلیغ خطابات کے باعث نمایاں پہچان حاصل کی۔ انہوں نے نہ صرف اپنے کورس کی نمایاں فارغ التحصیلوں میں جگہ بنائی بلکہ آج وہ طلبہ اور نوجوانوں کے لیے ایک موٹیویشنل اسپیکر کے طور پر بھی کردار ادا کر رہی ہیں۔
کیپٹن ایمان درانی کے سوشل میڈیا پر آنے والے پہلے ہی ویڈیو کلپ نے وسیع عوامی توجہ حاصل کی، جہاں ان کی جرات مندی، بلند خود اعتمادی اور جذبۂ حب الوطنی کو بے حد سراہا گیا۔ ایک خاتون ہونے کے ناتے ان کی حاضر جوابی اور اعتماد کے ساتھ بات کرنے کی صلاحیت کو عوام نے نہ صرف قابلِ تحسین قرار دیا بلکہ انہیں ایک رول ماڈل کے طور پر دیکھنا شروع کر دیا۔
اپنے ایک حالیہ خطاب میں انہوں نے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح انداز میں کہا کہ "پاک فوج کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں، اور جو بھی اقدامات فوج کرتی ہے، وہ پبلک انٹرسٹ یعنی عوامی مفاد میں کرتی ہے۔” انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ ملک نے ہمیں کیا دیا، لیکن سچا محبِ وطن وہی ہوتا ہے جو خود سے پوچھے کہ "میں نے اس ملک کے لیے کیا کیا؟”
کیپٹن ایمان نے یہ بھی بتایا کہ پاک فوج کے اسٹاف کالج میں ایک خصوصی کورس پڑھایا جاتا ہے جس میں 1965 اور 1971 کی جنگوں کے حوالے سے ایسی کتب شامل ہیں جن میں صرف تعریف نہیں بلکہ خود احتسابی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک فوج میں تنقید سننے، سیکھنے اور خود کو بہتر کرنے کا جذبہ موجود ہے۔
کیپٹن ایمان درانی کا یہ کہنا کہ "میں یہ نہیں کہتی کہ فوج جو کچھ کرتی ہے وہ سب درست ہوتا ہے، لیکن جو کرتی ہے وہ قومی مفاد میں ہوتا ہے”، ان کی متوازن سوچ اور جرات مندانہ اظہار کا عکاس ہے۔ ان کا یہی انداز نوجوانوں میں شعور، حب الوطنی اور خود احتسابی کو فروغ دے رہا ہے۔
یاد رہے کہ کیپٹن ایمان درانی کا ابھرتا ہوا کردار نہ صرف خواتین کے لیے ایک نئی راہ کا تعین کرتا ہے بلکہ نوجوان نسل کے لیے یہ پیغام بھی ہے کہ فرض، جذبہ اور دیانت داری سے ہی قوموں کی تعمیر ممکن ہے۔