اسلام آباد، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کسی سے خوفزدہ نہیں، اگر ہم کارروائی کریں گے تو کھلے عام کریں گے، چپکے سے وار نہیں کریں گے، کیونکہ بزدلی ہماری پالیسی نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے اپنے حالیہ دورہ چین کی تفصیلات سے آگاہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ چینی وزیر خارجہ کی دعوت پر کیا گیا، جہاں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر گفتگو ہوئی، انہوں نے بتایا کہ 23 اپریل سے 10 مئی کے دوران انہوں نے 60 سے زائد ممالک کے نمائندوں سے رابطے کیے اور پاکستان کے مؤقف کو عالمی برادری کے سامنے پیش کیا۔
بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کو دوٹوک پیغام دیا ہے کہ پاکستان بہادر قوم ہے، ہم حملہ کریں گے تو دنیا کو پہلے بتائیں گے، ان کی طرح چھپ کر وار نہیں کریں گے۔
کشمیر کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ چین نے ایک بار پھر پاکستانی مؤقف کی کھل کر تائید کی ہے، انہوں نے بتایا کہ پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا آئندہ اجلاس اسلام آباد میں ہوگا اور چینی وزیر خارجہ کو اس ضمن میں مدعو کیا گیا ہے، جنہوں نے دعوت قبول کر لی ہے۔
انہوں نے سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس میں افغان مہاجرین، علاقائی تعاون اور تجارتی روابط پر گفتگو کا بھی ذکر کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ کابل معاہدوں پر مکمل عملدرآمد ہو چکا ہے، جس سے پاکستان کے عملی اقدامات کا واضح پیغام گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا اور تمام خطرات کا منہ توڑ جواب دے گا۔