کراچی میں ایک سرکاری اہلکار کی جانب سے صحافی اور ٹریفک پولیس اہلکار سے بدتمیزی کے واقعے پر شدید عوامی ردعمل کے بعد متعلقہ ایف بی آر افسر کو معطل کر دیا گیا ہے، اس پیش رفت کی تصدیق سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں کی، جہاں انہوں نے چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے افسر کے خلاف برطرفی کی کارروائی کے آغاز کو سراہا اور اسے مثبت قدم قرار دیا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ "ویلڈن چیئرمین ایف بی آر، یہ آپ کی نیک نیتی کا اظہار ہے، آپ اچھا کام کرنا چاہتے ہیں لیکن جب پورا نظام بگڑا ہو تو اصلاح میں وقت لگتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی عوامی توقعات کے مطابق ہوئی ہے اور اس سے ادارے کی ساکھ بحال کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب کراچی کی ایک مصروف شاہراہ پر ایک ایف بی آر افسر بغیر نمبر پلیٹ والی سرکاری گاڑی میں سوار تھا اور ٹریفک پولیس اہلکاروں اور ایک مقامی صحافی سے بدسلوکی کرتا دیکھا گیا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی شہریوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، جس پر سینیٹر فیصل واوڈا نے فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
واقعے کی سنگینی کے پیش نظر ایف بی آر نے فوری طور پر کارروائی کی اور افسر کو معطل کر دیا، جب کہ مستقبل میں مزید محکمانہ تحقیقات بھی متوقع ہیں، اس پیش رفت کو ایک مثال کے طور پر لیا جا رہا ہے کہ سرکاری اہلکاروں کے رویے پر عوامی دباؤ اور سوشل میڈیا کی طاقت کس قدر موثر ہو چکی ہے۔