بانیٔ پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان نے کہا ہے کہ وہ ایک آزاد خاتون ہیں اور انہیں اپنی رائے کے اظہار سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف ایک باشعور شہری ہیں بلکہ عمران خان کی بہن بھی ہیں، اس لیے کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ انہیں خاموش کرایا جائے یا بات کرنے سے روکا جائے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ خان نے کہا کہ ان کا ایمان اللہ پر ہے اور انہیں مکمل یقین ہے کہ اللہ حق کے ساتھ ہے۔ ان کے مطابق موجودہ حالات میں بھی وہ پرامید ہیں کیونکہ ان کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی دباؤ یا خوف کے بغیر بات کرتی ہیں اور آئندہ بھی حق بات کہتی رہیں گی۔
عظمیٰ خان نے اس تاثر کی بھی وضاحت کی کہ انہوں نے کسی سیاسی نوعیت کا بیان نہیں دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو انہوں نے کوئی سیاسی گفتگو کی اور نہ ہی انہیں کسی نے اس دن میڈیا سے بات کرنے سے روکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بعض حلقوں کی جانب سے غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ وہ ایک آزاد شہری اور خودمختار خاتون ہیں، اور انہیں اپنی مرضی سے اظہارِ خیال کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ عظمیٰ خان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا کوئی ایسا ہے جو انہیں بات کرنے سے روک سکے؟ ان کے مطابق وہ کسی کے کہنے یا اشارے پر خاموش رہنے والی نہیں ہیں۔
عظمیٰ خانم کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے مزید کہا کہ وہ نہ صرف اپنے بھائی کے ساتھ کھڑی ہیں بلکہ حق اور سچ کے مؤقف پر بھی ڈٹی رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات مشکل ضرور ہیں، مگر وہ حوصلہ اور صبر کے ساتھ ان کا سامنا کر رہی ہیں، کیونکہ انہیں اللہ پر مکمل بھروسہ ہے۔
عظمیٰ خان کے اس بیان کو سیاسی حلقوں میں خاصی اہمیت دی جا رہی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری اور ان کے خلاف جاری قانونی کارروائیوں پر ملک بھر میں بحث جاری ہے۔ ان کے مطابق وہ کسی سیاسی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ ایک بہن اور ایک شہری کی حیثیت سے بات کر رہی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اظہارِ رائے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور وہ اس حق سے دستبردار ہونے والی نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سچ بولنے سے کسی کو نہیں ڈرنا چاہیے، کیونکہ بالآخر حق ہی غالب آتا ہے۔
